Sat Jun 13 2020 20:35:39 GMT-0500 (Central Daylight Time)

This commit is contained in:
MaryHW8500 2020-06-13 20:35:42 -05:00
parent d7f77e24ce
commit aeeab54cfd
6 changed files with 15 additions and 0 deletions

3
33/18.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 18 \v 19 \v 20 ۔اور یعقوب فدان ارام سے آکر شہر سکم تک جو ملک کِنعان میں اہل سکم کا شہر ہے پہنچا ۔اور شہر کے مشرق میں جا بسا
اور جس کھیت میں اُس نے خیمے لگائے تھے۔ اُس نے اُسے بنی حمور سکم کے باپ سے سو سکے دے کر مول لیِا ۔ اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا ۔
20۔اور اُس کا نام قدیر خُدائے اِسرائیل رکھا ۔

3
34/01.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\c 34 \v 1 \v 2 \v 3 ۔اور دینہ لیِاہ کی بیٹی جو اُس سے یعقوب کے لئے پیدا ہُوئی تھی ۔اُ س ملک کی لڑکیوں کودیکھنے باہر گئی ۔
2۔تب اُس ملک کے رئیس حمور حوی کے بیٹے سکم نے اُسے دیکھا ۔اور اُسے لے جا کر اُس سے ہم بستر ہُؤا ۔ اور اُسے جبراً ذلیل کر دِیا ۔
3۔اور اُس کا جی یعقوب کی بیٹی دِینہ سے لگا ۔اور اُ س نے اُس لڑکی کو پیار کیِا ۔اور اُسے دِلاسہ دِیا ۔

2
34/04.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 4 \v 5 ۔اور سکم نے اپنے باپ حمور سے کہا ۔کہ اِس لڑکی کو میری بیوی ہونے کے واسطے لے۔
5۔اور یعقوب نے سُنا کہ اُس نے دِینہ میری بیٹی کو بے حرمت کیا ہے پر اُس کے بیٹے اُس کے مویشی کے ساتھ میدان میں تھے ۔ لہٰذا یعقوب اُن کے آنے تک چُپ رہا۔

2
34/06.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 6 \v 7 تب سکم کا باپ حمور یعقوب کے پاس گیا ۔کہ اُس سے بات چیت کرے۔
7۔اور یعقوب کے بیٹے بھی میدان سے آئے ہُوئے تھے ۔تو جو کچھ ہُؤا سُن کر نہایت ہی غمگين ہُوئے اور اُن کا غُصہ بھڑکا ۔کیونکہ اُس نے اِسرائیل کے خلاف بدی کی ۔اور یعقوب کی بیٹی کو بے حرمت کرنے سے ایسا کام کیِا ۔جو ہرگز مناسب نہ تھا ۔

3
34/08.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 8 \v 9 \v 10 ۔تب حمور نے اُن کے ساتھ يوں گفتگو کی ۔ کہ میرے بیٹے سکم کا دِل تمہاری بیٹی سے لگ گیا ہے ۔تم اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔
9۔اور ہمارے ساتھ رشتہ داری کرو ۔کہ اپنی بیٹیاں ہمیں دو۔ اور ہماری بیٹیاں تم لو۔
10۔اور ہمارے ساتھ رہو ۔یہ زمین تمہارے آگے ہے ۔اُس میں رہو۔ اور سوداگری کرو۔ اور اُس میں ملکیت بناؤ۔

2
34/11.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 11 \v 12 \v 13 11۔ اور سکم نے لڑکی کے باپ اور بھائیوں سے کہا ۔کہ مجھے اپنی نظر میں مقبُول ہونے دو۔ اور جو کچھ تم مقُرر کرو گے میَں دُوں گا۔ 12 ۔جتنا مہر اور جو تحائف مجھ سے چاہو ،میَں تمہارے کہنے کے موافق دُوں گا ۔ لیکن لڑکی مجھ سے بیاہ دو۔
13۔تب یعقوب کے بیٹوں نے سکم اور اُس کے باپ حمور کو اُس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حرمت کیِا تھا ۔مکر سے جواب دِیا اور اُن سے دھوکا کیِا ۔