From aeeab54cfd1050f867ca79c25a4148c7e6a0b488 Mon Sep 17 00:00:00 2001 From: MaryHW8500 Date: Sat, 13 Jun 2020 20:35:42 -0500 Subject: [PATCH] Sat Jun 13 2020 20:35:39 GMT-0500 (Central Daylight Time) --- 33/18.txt | 3 +++ 34/01.txt | 3 +++ 34/04.txt | 2 ++ 34/06.txt | 2 ++ 34/08.txt | 3 +++ 34/11.txt | 2 ++ 6 files changed, 15 insertions(+) create mode 100644 33/18.txt create mode 100644 34/01.txt create mode 100644 34/04.txt create mode 100644 34/06.txt create mode 100644 34/08.txt create mode 100644 34/11.txt diff --git a/33/18.txt b/33/18.txt new file mode 100644 index 0000000..cd7d7ec --- /dev/null +++ b/33/18.txt @@ -0,0 +1,3 @@ +\v 18 \v 19 \v 20 ۔اور یعقوب فدان ارام سے آکر شہر سکم تک جو ملک کِنعان میں اہل سکم کا شہر ہے پہنچا ۔اور شہر کے مشرق میں جا بسا + اور جس کھیت میں اُس نے خیمے لگائے تھے۔ اُس نے اُسے بنی حمور سکم کے باپ سے سو سکے دے کر مول لیِا ۔ اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا ۔ + 20۔اور اُس کا نام ’ قدیر خُدائے اِسرائیل رکھا ‘۔ \ No newline at end of file diff --git a/34/01.txt b/34/01.txt new file mode 100644 index 0000000..51bfa08 --- /dev/null +++ b/34/01.txt @@ -0,0 +1,3 @@ +\c 34 \v 1 \v 2 \v 3 ۔اور دینہ لیِاہ کی بیٹی جو اُس سے یعقوب کے لئے پیدا ہُوئی تھی ۔اُ س ملک کی لڑکیوں کودیکھنے باہر گئی ۔ + 2۔تب اُس ملک کے رئیس حمور حوی کے بیٹے سکم نے اُسے دیکھا ۔اور اُسے لے جا کر اُس سے ہم بستر ہُؤا ۔ اور اُسے جبراً ذلیل کر دِیا ۔ +3۔اور اُس کا جی یعقوب کی بیٹی دِینہ سے لگا ۔اور اُ س نے اُس لڑکی کو پیار کیِا ۔اور اُسے دِلاسہ دِیا ۔ \ No newline at end of file diff --git a/34/04.txt b/34/04.txt new file mode 100644 index 0000000..007187d --- /dev/null +++ b/34/04.txt @@ -0,0 +1,2 @@ +\v 4 \v 5 ۔اور سکم نے اپنے باپ حمور سے کہا ۔کہ اِس لڑکی کو میری بیوی ہونے کے واسطے لے۔ +5۔اور یعقوب نے سُنا کہ اُس نے دِینہ میری بیٹی کو بے حرمت کیا ہے پر اُس کے بیٹے اُس کے مویشی کے ساتھ میدان میں تھے ۔ لہٰذا یعقوب اُن کے آنے تک چُپ رہا۔ \ No newline at end of file diff --git a/34/06.txt b/34/06.txt new file mode 100644 index 0000000..840e477 --- /dev/null +++ b/34/06.txt @@ -0,0 +1,2 @@ +\v 6 \v 7 تب سکم کا باپ حمور یعقوب کے پاس گیا ۔کہ اُس سے بات چیت کرے۔ + 7۔اور یعقوب کے بیٹے بھی میدان سے آئے ہُوئے تھے ۔تو جو کچھ ہُؤا سُن کر نہایت ہی غمگين ہُوئے اور اُن کا غُصہ بھڑکا ۔کیونکہ اُس نے اِسرائیل کے خلاف بدی کی ۔اور یعقوب کی بیٹی کو بے حرمت کرنے سے ایسا کام کیِا ۔جو ہرگز مناسب نہ تھا ۔ \ No newline at end of file diff --git a/34/08.txt b/34/08.txt new file mode 100644 index 0000000..d560382 --- /dev/null +++ b/34/08.txt @@ -0,0 +1,3 @@ +\v 8 \v 9 \v 10 ۔تب حمور نے اُن کے ساتھ يوں گفتگو کی ۔ کہ میرے بیٹے سکم کا دِل تمہاری بیٹی سے لگ گیا ہے ۔تم اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔ + 9۔اور ہمارے ساتھ رشتہ داری کرو ۔کہ اپنی بیٹیاں ہمیں دو۔ اور ہماری بیٹیاں تم لو۔ + 10۔اور ہمارے ساتھ رہو ۔یہ زمین تمہارے آگے ہے ۔اُس میں رہو۔ اور سوداگری کرو۔ اور اُس میں ملکیت بناؤ۔ \ No newline at end of file diff --git a/34/11.txt b/34/11.txt new file mode 100644 index 0000000..8f05492 --- /dev/null +++ b/34/11.txt @@ -0,0 +1,2 @@ +\v 11 \v 12 \v 13 11۔ اور سکم نے لڑکی کے باپ اور بھائیوں سے کہا ۔کہ مجھے اپنی نظر میں مقبُول ہونے دو۔ اور جو کچھ تم مقُرر کرو گے میَں دُوں گا۔ 12 ۔جتنا مہر اور جو تحائف مجھ سے چاہو ،میَں تمہارے کہنے کے موافق دُوں گا ۔ لیکن لڑکی مجھ سے بیاہ دو۔ +13۔تب یعقوب کے بیٹوں نے سکم اور اُس کے باپ حمور کو اُس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حرمت کیِا تھا ۔مکر سے جواب دِیا اور اُن سے دھوکا کیِا ۔ \ No newline at end of file