Sat Jun 13 2020 20:19:39 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
ecab982b4c
commit
0a49a1b9a3
|
@ -1,2 +1,2 @@
|
|||
\v 22 \v 23 ۔اور لابن کو تیسرے روز خبر ہُوئی، کہ یعقوب بھاگ گیا ۔
|
||||
23۔تب اُس نے اپنوں کو ساتھ لے کر سات دِن کی راہ تک اُس کا تعاقب کیِا ۔اور کوہ جلعاد پر اُسے جا پکڑا ۔
|
||||
\v 22 ۔اور لابن کو تیسرے روز خبر ہُوئی، کہ یعقوب بھاگ گیا ۔
|
||||
\v 23 23۔تب اُس نے اپنوں کو ساتھ لے کر سات دِن کی راہ تک اُس کا تعاقب کیِا ۔اور کوہ جلعاد پر اُسے جا پکڑا ۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 36 \v 37 36۔ تب یعقوب نے غُصے ہو کر لابن سے جھگڑا کیِا ۔ اور یعقوب نے لابن کو جواب دے کر کہا ۔کہ میراکیا گناہ اور قصور ہے کہ تُو میرے پیچھے جھپٹا ۔
|
||||
37۔اور تُو نے میرے سارے اسباب کی تلاشی کی ؟ چُنانچہ اپنے گھر کی چیزوں میں سے جو کچھ تُو نے پایا ۔میرے بھائیوں اور اپنے بھائیوں کے آگے رکھ ۔کہ وہ ہم دونوں کے آگے انصاف کریں۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 38 \v 39 \v 40 ۔میَں بیس برس تیرے ساتھ رہا ۔تیری بھیڑوں اور تیری بکریوں کا گابھ نہ گرا ۔اور تیرے گلے کے مینڈھوں کو میَں نے نہ کھایا ۔
|
||||
39۔وہ جو جنگلی جانور سے پھاڑا گیا میَں تیرے پاس نہ لایا بلکہ اُس کا نقصان میَں نے بھرا ۔دِن کی چوری کو بلکہ رات کی چوری کو بھی تُو نے میرے ہاتھ سے طلب کیِا۔
|
||||
40۔میرا یہ حال تھا کہ دِن کو گرمی اور رات کو سردی مجھے کھا گئی ۔اور میری آنکھوں سے نیند جاتی رہی ۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 41 \v 42 ۔یُوں میَں نے بیس برس تک تیرے گھر میں تیری خدمت کی۔ چودہ برس تیری دونوں بیٹیوں کے لئے اور چھ برس تیرے گلے کے لئے ۔اور تُو نے دس بار میری اُجرت بدل ڈالی ۔
|
||||
42۔اگر میر ے باپ ابرہا م کا خُدا اور اضحاق کا خوف میرے ساتھ نہ ہوتا ۔تو تُو اب مجھے خالی ہاتھ نکال دیتا ۔خُدا نے میری مُصیبت میں اور میرے ہاتھوں کی محنت کو دیکھا اور کل رات تجھے جھڑکا۔
|
||||
یعقوب اور لابن کا عہد
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 43 \v 44 ۔ تب لابن نے جواب میں یعقوب سے کہا ۔کہ بیٹیاں تو میری ہی بیٹیاں ہیں ۔اور لڑکے تو میرے ہی لڑکے ہیں ۔ اور گلے میرے ہی گلے ہیں۔ اور سب جوتُو دیکھتا ہے میرا ہے۔ سو میَں آج کے دِن اپنی ہی بیٹیوں سے یا اُن کے لڑکوں سے جو اُن سے پیدا ہُوئے ہیں۔ کیا کرُوں؟
|
||||
44۔پس اب آ کہ میَں اور تُو باہم عہد باندھیں اور وہ میرے اور تیرے درمیان گواہ ہو ۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 45 \v 46 \v 47 ۔تب یعقوب نے ایک پتھر لے کر ستُون یادگار کے لئے کھڑا کیِا ۔
|
||||
46۔اور یعقوب نے اپنوں سے کہا ۔ کہ پتھر جمع کرو ۔اُنہوں نے پتھر جمع کرکے ایک تُودہ بنایا ۔اور اُنہوں نے اُس تودہ کے پاس کھانا کھایا۔
|
||||
47۔اور لابن نے اُس کا نا م یجرشاہدو رکھا ۔لیکن یعقوب نے اُسے جلعاد کہا۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 48 \v 49 \v 50 ۔اور لابن بولا کہ یہ تودہ آج کے دِن میرے اور تیرے درمیان گواہ ہو ۔اِس واسطے اُس کا نام جلعاد ہُوا ۔
|
||||
49۔اور مصفاہ ۔کیونکہ لابن نے کہا کہ خُداوند میری اور تیری حفاطت کرے۔جب ہم ایک دوُسرے سے جُدا ہُوں گے۔
|
||||
50۔اگر تُو میری بیٹیوں کو دُکھ دے ۔ اور اُن کے سِوا اور بیویاں کرے ۔گوکوئی آدمی ہمارے ساتھ نہیں ۔دیکھ ۔خُدا میرے تیرے درمیا ن گواہ ہے ۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 51 \v 52 \v 53 ۔لابن نے یعقوب سے کہا ۔ کہ اِس تودہ کو دیکھ ۔اور اس ستون یادگار کو دیکھ ۔جو میَں نے اپنے اور تیرے درمیان کھڑا کیِا ۔
|
||||
52۔یہ تودہ گواہ ہو ۔اور یہ ستون گواہ ہو کہ میَں اِس تودہ سے اُدھر تیری طرف نہ گزروں اور تُو بھی اِس تودہ اور اِس ستون سے اِدھر بدی کے لئے میری طرف نہ گزرے ۔
|
||||
53۔ابرہام کا خُدا اور نحور کا خُدا اور اُن کے باپ کا خُدا ہمارے بیچ میں انصاف کرے۔ اور یعقوب نے اپنے باپ اضحاق کے خوف کی قسم کھائی ۔
|
Loading…
Reference in New Issue