\c 33 \v 1 \v 2 \v 3 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔ 32۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔