\v 63 ۔اور اضحاق شام کے وقت دھیان کرنے کو میدان میں گیا ۔اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں اور نظر کی ۔تو دیکھو اُونٹ چلے آتے ہیں ۔ \v 64 ۔اور ربقہ نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں ۔اور اضحاق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔ \v 65 ۔ کیونکہ اُس نے اُس نوکر سے پُوچھا تھا ۔کہ یہ شخص جو میدان میں ہم سے ملنے کو آتا ہے ۔ کون ہے؟ اور اُس نوکر نے کہا تھا ۔کہ یہ میرا آقا ہے ۔اور اُس نے نقاب لیِا ۔اور اُس سے اپنے آپ کو چھپایا۔