\v 18 ۔اور لوُط نے اُن سے کہا ۔ نہیں اے میرے آقا۔ \v 19 ۔کیونکہ تُو نے اپنے خادم پر کرم کی نظر کی ۔ اور مجھ پر ایسا بڑا احسان کیا ۔ کہ میری جان بچائی ۔ میَں اب بھاگ کر پہاڑ کی طرف نہیں جا سکتا تانہ ہو کہ مجھ پر کوئی مصیبت آ پڑے اور میَں مر جاؤں۔ \v 20 ۔دیکھ یہ شہر قریب ہے۔ جس میں میَں بھاگ کر جاسکتا ہُوں۔ وہ تو چھوٹا ہی ہے؟ مجھے اُس میں بچنے دے ۔ وہ تو چھوٹا ہی ہے۔ سو میری جان بچ جائے گی ۔