\v 14 ۔تب ابرہام نے دُوسرے دِن صبح اُٹھ کر روٹی اور پانی کا مشکیزہ لیِا۔ اور ہاجرہ کے کاندھے پر رکھا ۔اور لڑکا اُس کے حوالے کر کے اُسے رُخصت کیِا ۔ اور وہ روانہ ہوئی اور بیر سبع کے جنگل میں بھٹکتی پھری۔ \v 15 ۔اور جب مشکیزہ کا پانی ختم ہو گیا۔ تب اُس نے لڑکے کو وہاں کے درختوں میں سے ایک کے نیچے ڈالا ۔ \v 16 ۔اور آپ چلی گئی اور اُس کے سامنے دُور ایک تیر پَرتاب کے فاصلہ پر بیٹھی ۔کیونکہ اُس نے کہا ۔میَں لڑکے کو مرتا نہیں دیکھوں گی اور وہ سامنے بیٹھ کر بُلند آواز سے روئی ۔