\v 18 ۔جب وہ سال گزُر گیا ۔تو وہ دوسرے سال پھر اُس کے پاس آئے اور اُس سے کہا۔کہ ہم اپنے مالک سے نہیں چھپاتے ہیں۔ کہ ہماری چاندی خرچ ہوچکی ہے اور مالک نے ہمارے چوپایوں کے گلے بھی لے لئے ہیں۔لہذا اُس کے سامنے ہمارے بدنوں اور زمینوں کے سِوا کچھ باقی نہیں۔ \v 19 ۔ پس ہم اپنی زمینوں سمیت تیرے سامنے کیوں ہلاک ہوں ۔ہمیں اور ہماری زمینوں کو روٹی پر مول لے اور ہم اپنی زمینوں سمیت فرعون کی غلامی میں رہیں گے اور ہمیں بیچ دے تاکہ ہم جئییں اور نہ مریں ۔ اور زمین ویران نہ ہو جائے۔