Sat Jun 13 2020 00:22:57 GMT-0500 (Central Daylight Time)

This commit is contained in:
MaryHW8500 2020-06-13 00:23:00 -05:00
parent a4c970674b
commit f23ed49745
12 changed files with 24 additions and 26 deletions

View File

@ -1,3 +1 @@
\v 39 ۔تب میَں نے اپنے آقا سے کہا ۔ شاید وہ عورت میرے ساتھ نہ آئے۔
\v 40۔تب اُس نے مجھ سے کہا ۔کہ خُداوند جس کے حضُور میَں چلتا ہُوں ۔اپنا فرشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا ۔اور وہ تجھے راہ میں کامیاب کرے گا ۔تُو میرے رشتہ داروں اور میرے باپ کے گھر میں سے میرے بيٹےکےلئے بیوی لا۔
\v 41۔اور جب تُو میرے رشتہ داروں کے پاس جا پہنچے ۔ تب تُو میری قسم سے چھوٹے گا ۔پر اگر وہ تجھے نہ دیں ۔تو بھی تُو میری قسم سے چُھوٹا ۔
\v 39 ۔تب میَں نے اپنے آقا سے کہا ۔ شاید وہ عورت میرے ساتھ نہ آئے۔ \v 40 ۔تب اُس نے مجھ سے کہا ۔کہ خُداوند جس کے حضُور میَں چلتا ہُوں ۔اپنا فرشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا ۔اور وہ تجھے راہ میں کامیاب کرے گا ۔تُو میرے رشتہ داروں اور میرے باپ کے گھر میں سے میرے بيٹےکےلئے بیوی لا۔ \v 41 ۔اور جب تُو میرے رشتہ داروں کے پاس جا پہنچے ۔ تب تُو میری قسم سے چھوٹے گا ۔پر اگر وہ تجھے نہ دیں ۔تو بھی تُو میری قسم سے چُھوٹا ۔

View File

@ -1,3 +1 @@
\v 42 \v 43 \v 44 ۔پس آج میَں اِس چشمے پر آیا ۔اور کہا کہ اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا ! اگر تُو میرے سفر کو جو میَں کرتا مبُارک کرے ۔
43۔تو دیکھ کہ میَں پانی کے چشمے کے پاس کھڑا ہُوں اور وہ کنوُاری جو پانی بھرنے نکلے ۔ اور میَں اُس سے کہوں ۔ کہ اپنے گھڑے میں سے مجھے تھوڑا سا پانی پینے کو دے ۔
44۔اور وہ مجھے کہے ۔ کہ تُو پی ۔ اور میَں تیرے اُونٹوں کے لئے بھی بھروں گی تو وہ وہی عورت ہو جسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹےکے لئے مقُرر کیا ہے۔
\v 42 ۔پس آج میَں اِس چشمے پر آیا ۔اور کہا کہ اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا ! اگر تُو میرے سفر کو جو میَں کرتا مبُارک کرے ۔ \v 43 ۔تو دیکھ کہ میَں پانی کے چشمے کے پاس کھڑا ہُوں اور وہ کنوُاری جو پانی بھرنے نکلے ۔ اور میَں اُس سے کہوں ۔ کہ اپنے گھڑے میں سے مجھے تھوڑا سا پانی پینے کو دے ۔ \v 44 ۔اور وہ مجھے کہے ۔ کہ تُو پی ۔ اور میَں تیرے اُونٹوں کے لئے بھی بھروں گی تو وہ وہی عورت ہو جسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹےکے لئے مقُرر کیا ہے۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 45 \v 46 ۔اور میَں اپنے دِل میں یہ بات کہہ ہی رہا تھا۔ کہ دیکھو ربقہ اپنے کندھے پر گھڑا لئے باہر نکلی ۔اور چشمے میں اُتری اور پانی بھرا۔ تب میَں نے اُس سے کہا ۔مجھ پانی پِلا۔
46۔تو اُس نے جلدی سے گھڑا اُتارا ۔اور بولی ۔ کہ پی لے ۔اور میَں تیرے اُونٹوں کو بھی پانی پِلاؤں گی۔چُنانچہ میَں نے پیا۔ اور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پِلایا۔
\v 45 ۔اور میَں اپنے دِل میں یہ بات کہہ ہی رہا تھا۔ کہ دیکھو ربقہ اپنے کندھے پر گھڑا لئے باہر نکلی ۔اور چشمے میں اُتری اور پانی بھرا۔ تب میَں نے اُس سے کہا ۔مجھ پانی پِلا۔ \v 46 ۔تو اُس نے جلدی سے گھڑا اُتارا ۔اور بولی ۔ کہ پی لے ۔اور میَں تیرے اُونٹوں کو بھی پانی پِلاؤں گی۔چُنانچہ میَں نے پیا۔ اور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پِلایا۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 47 \v 48 ۔تب میَں نے اُس پوچھا اور کہا ۔کہ تُو کس کی بیٹی ہے ؟ وہ بولی ۔کہ میَں بیتوایل بن نحور کی بیٹی ہوں جو ملکاہ سے اُس کے لئے پید ہُؤا ۔اور میَں نے نتھ اُس کی ناک اور کڑے اُس کے ہاتھوں میں پہنائے۔
48۔اور میَں نے جھک کرخُداوندکو سجدہ کیِا ۔ اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مبُارک کہا ۔جس نے مجھے سیدھی راہ دِکھائی۔ تاکہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کےبیٹے کے واسطے لوُں۔
\v 47 ۔تب میَں نے اُس پوچھا اور کہا ۔کہ تُو کس کی بیٹی ہے ؟ وہ بولی ۔کہ میَں بیتوایل بن نحور کی بیٹی ہوں جو ملکاہ سے اُس کے لئے پید ہُؤا ۔اور میَں نے نتھ اُس کی ناک اور کڑے اُس کے ہاتھوں میں پہنائے۔ \v 48 ۔اور میَں نے جھک کرخُداوندکو سجدہ کیِا ۔ اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مبُارک کہا ۔جس نے مجھے سیدھی راہ دِکھائی۔ تاکہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کےبیٹے کے واسطے لوُں۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 50 \v 51 ۔تب لابن اور بیتوایل نے جواب میں کہا ۔کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہے۔اِ س میں ہم تجھے کچھ بھلا یا برُا نہیں کہہ سکتے۔
51۔دیکھ ربقہ تیرے سامنے ہے ۔اُسے لے اور جا ۔اور جیسا کہ خُداوند نے کہا ہے ۔وہ تیرے آقا کے بیٹے کی بیوی ہو گی۔
\v 50 ۔تب لابن اور بیتوایل نے جواب میں کہا ۔کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہے۔اِ س میں ہم تجھے کچھ بھلا یا برُا نہیں کہہ سکتے۔ \v 51 ۔دیکھ ربقہ تیرے سامنے ہے ۔اُسے لے اور جا ۔اور جیسا کہ خُداوند نے کہا ہے ۔وہ تیرے آقا کے بیٹے کی بیوی ہو گی۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 52 \v 53 ۔اور یوُں ہُؤا کہ جب ابرہام کے نوکر نے اُ ن کی باتیں سُنیں تو زمین پر جھک کر خُداوند کو سجدہ کیِا ۔
53۔اور نوکر نے چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاکیں نکالیں اور ربقہ کو دیں۔اور اُس کے بھائی اور ماں کو بھی قیمتی چیزیں عطا کیں ۔
\v 52 ۔اور یوُں ہُؤا کہ جب ابرہام کے نوکر نے اُ ن کی باتیں سُنیں تو زمین پر جھک کر خُداوند کو سجدہ کیِا ۔ \v 53 ۔اور نوکر نے چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاکیں نکالیں اور ربقہ کو دیں۔اور اُس کے بھائی اور ماں کو بھی قیمتی چیزیں عطا کیں ۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 54 \v 55 ۔اور اُس نے اوراُن لوگوں نے جو اُس کے ساتھ تھے کھایا پیِا۔اور رات وہیں رہے ۔صبح کو وہ اُٹھے ۔اور اُس نے کہا کہ مجھے میرے آقا کی طرف روانہ کرو۔
55۔اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں نے کہا۔کہ لڑکی کو دس روزکم سے کم ہمارے پاس رہنے دے۔ بعد اُس کے وہ جائے گی
\v 54 ۔اور اُس نے اوراُن لوگوں نے جو اُس کے ساتھ تھے کھایا پیِا۔اور رات وہیں رہے ۔صبح کو وہ اُٹھے ۔اور اُس نے کہا کہ مجھے میرے آقا کی طرف روانہ کرو۔ \v 55 ۔اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں نے کہا۔کہ لڑکی کو دس روزکم سے کم ہمارے پاس رہنے دے۔ بعد اُس کے وہ جائے گی

View File

@ -1,3 +1 @@
\v 56 \v 57 \v 58 ۔اس نے اُنہیں کہا ۔کہ مجھے نہ روکو۔ کہ خُداوند نے میرا سفر مبُارک کیِا ۔مجھے رُخصت کرو تاکہ میَں اپنے آقا کے پاس جاؤں ۔
57۔وہ بولے۔ ہم لڑکی کو بُلاتے ہیں اور اُس سے پوُچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے ۔
58۔تب اُنہوں نے ربقہ کو بُلایا ۔اور اُس سے کہا کیا تُو اِس شخص کے ساتھ جائے گی؟ وہ بولی ۔میَں جاؤں گی۔
\v 56 ۔اس نے اُنہیں کہا ۔کہ مجھے نہ روکو۔ کہ خُداوند نے میرا سفر مبُارک کیِا ۔مجھے رُخصت کرو تاکہ میَں اپنے آقا کے پاس جاؤں ۔ \v 57 ۔وہ بولے۔ ہم لڑکی کو بُلاتے ہیں اور اُس سے پوُچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے ۔ \v 58 ۔تب اُنہوں نے ربقہ کو بُلایا ۔اور اُس سے کہا کیا تُو اِس شخص کے ساتھ جائے گی؟ وہ بولی ۔میَں جاؤں گی۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 59 \v 60 ۔تب اُنہوں نے اپنی بہن ربقہ اور اُس کی دائی اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے ساتھ کے لوگوں کو رخُصت کیِا ۔
60۔اور اُنہوں نے ربقہ کو دُعا دی ۔اور اُس سے کہا ۔اَے خواہر تُو ہزاروں لاکھوں کی ماں ہو ۔اور تیری نسل اپنے نفرت کرنےوالوں کے دروازوں پر حکمران ہو۔
\v 59 ۔تب اُنہوں نے اپنی بہن ربقہ اور اُس کی دائی اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے ساتھ کے لوگوں کو رخُصت کیِا ۔ \v 60 ۔اور اُنہوں نے ربقہ کو دُعا دی ۔اور اُس سے کہا ۔اَے خواہر تُو ہزاروں لاکھوں کی ماں ہو ۔اور تیری نسل اپنے نفرت کرنےوالوں کے دروازوں پر حکمران ہو۔

View File

@ -1,2 +1 @@
\v 61 \v 62 ۔اور ربقہ اور اُس کی لونڈیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر چڑھیں ۔اور اُس آدمی کے ساتھ چلیں ۔اور وہ ربقہ کو لے کر روانہ ہُؤا۔
62۔اور اضحاق بیر لحیی روئی کی راہ سے آتا تھا ۔کیونکہ وہ جنُوب کے ملک میں رہتا تھا ۔
\v 61 ۔اور ربقہ اور اُس کی لونڈیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر چڑھیں ۔اور اُس آدمی کے ساتھ چلیں ۔اور وہ ربقہ کو لے کر روانہ ہُؤا۔ \v 62 ۔اور اضحاق بیر لحیی روئی کی راہ سے آتا تھا ۔کیونکہ وہ جنُوب کے ملک میں رہتا تھا ۔

View File

@ -1,3 +1,3 @@
\v 63 \v 64 \v 65 ۔اور اضحاق شام کے وقت دھیان کرنے کو میدان میں گیا ۔اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں اور نظر کی ۔تو دیکھو اُونٹ چلے آتے ہیں ۔
64۔اور ربقہ نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں ۔اور اضحاق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔
65 ۔ کیونکہ اُس نے اُس نوکر سے پُوچھا تھا ۔کہ یہ شخص جو میدان میں ہم سے ملنے کو آتا ہے ۔ کون ہے؟ اور اُس نوکر نے کہا تھا ۔کہ یہ میرا آقا ہے ۔اور اُس نے نقاب لیِا ۔اور اُس سے اپنے آپ کو چھپایا۔
\v 63 ۔اور اضحاق شام کے وقت دھیان کرنے کو میدان میں گیا ۔اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں اور نظر کی ۔تو دیکھو اُونٹ چلے آتے ہیں ۔
\v 64 64۔اور ربقہ نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں ۔اور اضحاق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔
\v 65 65 ۔ کیونکہ اُس نے اُس نوکر سے پُوچھا تھا ۔کہ یہ شخص جو میدان میں ہم سے ملنے کو آتا ہے ۔ کون ہے؟ اور اُس نوکر نے کہا تھا ۔کہ یہ میرا آقا ہے ۔اور اُس نے نقاب لیِا ۔اور اُس سے اپنے آپ کو چھپایا۔

View File

@ -320,6 +320,17 @@
"24-31",
"24-33",
"24-36",
"24-39",
"24-42",
"24-45",
"24-47",
"24-49",
"24-50",
"24-52",
"24-54",
"24-56",
"24-59",
"24-61",
"25-title"
]
}