Sat Jun 13 2020 00:14:56 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
40a79e9478
commit
014ed988a8
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 10 \v 11 ۔ تب اُس نوکر نے اپنے آقا کے اُونٹوں میں سے دس اُونٹ لئے اور اپنے آقا کی سب اچھی چیزوں میں سے اپنے ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔ اور چل کر مسوپتامیہ میں نحور کے شہر تک گیا۔
|
\v 10 ۔ تب اُس نوکر نے اپنے آقا کے اُونٹوں میں سے دس اُونٹ لئے اور اپنے آقا کی سب اچھی چیزوں میں سے اپنے ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔ اور چل کر مسوپتامیہ میں نحور کے شہر تک گیا۔ \v 11 ۔اور شام کو جس وقت عورتیں پانی بھرنے آتی تھیں۔ اُس نے اُس شہر کے باہر کنوئیں کے نزدیک اپنے اُونٹوں کو بٹھایا ۔
|
||||||
11۔اور شام کو جس وقت عورتیں پانی بھرنے آتی تھیں۔ اُس نے اُس شہر کے باہر کنوئیں کے نزدیک اپنے اُونٹوں کو بٹھایا ۔
|
|
|
@ -1,3 +1 @@
|
||||||
\v 12 \v 13 \v 14 ۔اور کہا ۔ کہ اے خُداوند ! میرے آقا ابرہام کے خُدا ، تُو آج مجھے کامیابی دے اور میرے آقا ابرہام پر مہربانی کر۔
|
\v 12 ۔اور کہا ۔ کہ اے خُداوند ! میرے آقا ابرہام کے خُدا ، تُو آج مجھے کامیابی دے اور میرے آقا ابرہام پر مہربانی کر۔ \v 13 ۔ دیکھ میں پانی کے چشمے پر کھڑا ہُوں ۔اور شہر کے لوگوں کی بیٹیاں پانی بھرنے آتی ہیں ۔ \v 14 ۔پس یُوں ہونے دے کہ ۔ وہ لڑکی جسے میَں کہوں ۔ کہ اپنا گھڑا اُتار ۔ تاکہ میَں پئیوں ۔ اور وہ کہے کہ پی اور میَں تیرے اُونٹوں کو بھی پلاؤں گی تو وہ وہی ہو جسے تُو نے اپنے بندے اضحاق کے لئے ٹھہرایا ہے ۔ اور اَسی سے میَں جانوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر مہربانی کی ہے۔
|
||||||
13۔ دیکھ میں پانی کے چشمے پر کھڑا ہُوں ۔اور شہر کے لوگوں کی بیٹیاں پانی بھرنے آتی ہیں ۔
|
|
||||||
14۔پس یُوں ہونے دے کہ ۔ وہ لڑکی جسے میَں کہوں ۔ کہ اپنا گھڑا اُتار ۔ تاکہ میَں پئیوں ۔ اور وہ کہے کہ پی اور میَں تیرے اُونٹوں کو بھی پلاؤں گی تو وہ وہی ہو جسے تُو نے اپنے بندے اضحاق کے لئے ٹھہرایا ہے ۔ اور اَسی سے میَں جانوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر مہربانی کی ہے۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 15 \v 16 ۔اور ایسا ہُؤا۔ کہ پیشتر اِس سے کہ اُس نے یہ باتیں کیں ۔ دیکھو ربقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بیوی ملکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پیدا ہُوئی تھی ۔ آگئی اور گھڑا اُس کے کندھے پر تھا ۔
|
\v 15 ۔اور ایسا ہُؤا۔ کہ پیشتر اِس سے کہ اُس نے یہ باتیں کیں ۔ دیکھو ربقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بیوی ملکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پیدا ہُوئی تھی ۔ آگئی اور گھڑا اُس کے کندھے پر تھا ۔ \v 16 ۔اور وہ لڑکی نہایت خُوبصورت اور کنواری اور مرد سے ناواقف تھی ۔ وہ اُس چشمے میں اُتری اور اپنا گھڑا بھر کر اُوپر آئی۔
|
||||||
16۔اور وہ لڑکی نہایت خُوبصورت اور کنواری اور مرد سے ناواقف تھی ۔ وہ اُس چشمے میں اُتری اور اپنا گھڑا بھر کر اُوپر آئی۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 17 \v 18 ۔تب وہ نوکر اُس سے ملنے کو آگے بڑھا ۔ اور بولا ۔کہ اپنے گھڑے میں سے مجھے تھوڑا سا پانی پلا۔
|
\v 17 ۔تب وہ نوکر اُس سے ملنے کو آگے بڑھا ۔ اور بولا ۔کہ اپنے گھڑے میں سے مجھے تھوڑا سا پانی پلا۔ \v 18 ۔وہ بولی اے آقا پی لے۔ اُور اس نے جلدی سے گھڑا ہاتھ پر اُتار ا اور اُسے پِلایا۔
|
||||||
18۔وہ بولی اے آقا پی لے۔ اُور اس نے جلدی سے گھڑا ہاتھ پر اُتار ا اور اُسے پِلایا۔
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 19 \v 20 19۔ جب اُسے پِلا چکی تو بولی ۔کہ میَں تیرے اُونٹوں کے لئے پانی بھر وں گی۔جب تک کہ وہ پی چُکیں ۔
|
\v 19 ۔ جب اُسے پِلا چکی تو بولی ۔کہ میَں تیرے اُونٹوں کے لئے پانی بھر وں گی۔جب تک کہ وہ پی چُکیں ۔ \v 20 ۔اور اُس نے جلدی سے اپنے گھڑے کا پانی حوض میں ڈال دِیا ۔ اور پھر کنُویں کی طرف پانی بھرنے دوڑی گئی ۔اور اُس کے سب اُونٹوں کے لئے بھرا ۔
|
||||||
20۔اور اُس نے جلدی سے اپنے گھڑے کا پانی حوض میں ڈال دِیا ۔ اور پھر کنُویں کی طرف پانی بھرنے دوڑی گئی ۔اور اُس کے سب اُونٹوں کے لئے بھرا ۔
|
|
|
@ -1,3 +1 @@
|
||||||
\v 21 \v 22 \v 23 ۔اور وہ مرد سوچتا ہُؤا خاموشی سے اُسے دیکھتا رہا ۔تاکہ جانے کہ خُداوند نے اُس کا سفر کامیاب کیِا ہے یا نہیں ۔
|
\v 21 ۔اور وہ مرد سوچتا ہُؤا خاموشی سے اُسے دیکھتا رہا ۔تاکہ جانے کہ خُداوند نے اُس کا سفر کامیاب کیِا ہے یا نہیں ۔ \v 22 ۔جب اُونٹ پی چُکے ۔تو اُس شخص نے آدھے مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھو ں کے لئے نکالے ۔ \v 23 ۔اور اُس سے کہا ۔کہ تُو کس کی بیٹی ہے ؟ مجھے بتا کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے رات رہنے کے لئے جگہ ہے؟
|
||||||
22۔جب اُونٹ پی چُکے ۔تو اُس شخص نے آدھے مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھو ں کے لئے نکالے ۔
|
|
||||||
23۔اور اُس سے کہا ۔کہ تُو کس کی بیٹی ہے ؟ مجھے بتا کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے رات رہنے کے لئے جگہ ہے؟
|
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
||||||
\v 24 \v 25 24۔ اُس نے جواب میں کہا ۔ کہ میَں بیتو ایل کی بیٹی ہُوں ۔ جو ملکاہ سے نحور کے لئے پیدا ہُؤا ۔
|
\v 24 ۔ اُس نے جواب میں کہا ۔ کہ میَں بیتو ایل کی بیٹی ہُوں ۔ جو ملکاہ سے نحور کے لئے پیدا ہُؤا ۔ \v 25 ۔اور اُس نے یہ بھی کہا ۔ کہ ہمارے پاس بھوسہ اور چار ہ بہت ہے۔ اور رات کاٹنے کے لئے جگہ بھی ہے۔
|
||||||
25۔اور اُس نے یہ بھی کہا ۔ کہ ہمارے پاس بھوسہ اور چار ہ بہت ہے۔ اور رات کاٹنے کے لئے جگہ بھی ہے۔
|
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
||||||
|
\v 26 \v 27 26۔تب اُس آدمی نے جھک کر خُداوند کو سجدہ کیا۔
|
||||||
|
27۔اور کہا کہ خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مبُارک ہو! جس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور اپنی وفا سے محروم نہیں رکھا ۔اور مجھے میرے آقا کے گھر کی راہ دِکھائی۔
|
|
@ -308,6 +308,13 @@
|
||||||
"24-01",
|
"24-01",
|
||||||
"24-05",
|
"24-05",
|
||||||
"24-08",
|
"24-08",
|
||||||
|
"24-10",
|
||||||
|
"24-12",
|
||||||
|
"24-15",
|
||||||
|
"24-17",
|
||||||
|
"24-19",
|
||||||
|
"24-21",
|
||||||
|
"24-24",
|
||||||
"25-title"
|
"25-title"
|
||||||
]
|
]
|
||||||
}
|
}
|
Loading…
Reference in New Issue